Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب یہ ہنگامۂ دنیا نہیں دیکھا جاتا

طارق نعیم

اب یہ ہنگامۂ دنیا نہیں دیکھا جاتا

طارق نعیم

MORE BYطارق نعیم

    اب یہ ہنگامۂ دنیا نہیں دیکھا جاتا

    روز اپنا ہی تماشا نہیں دیکھا جاتا

    سیر ہستی میں کہیں اور بھی گھوم آتے ہیں

    ایک ہی شہر تمنا نہیں دیکھا جاتا

    خنکئ لمس رفاقت ہی بہت ہوتی ہے

    دھوپ ہم دم ہو تو سایہ نہیں دیکھا جاتا

    کھول دیتے ہیں پلٹ آنے پہ دروازۂ دل

    آنے والے کا ارادہ نہیں دیکھا جاتا

    آسمانوں میں بھی اک ایسی کماں ہے جس سے

    کوئی خوش رنگ پرندہ نہیں دیکھا جاتا

    اپنے ہونٹوں پہ بچھا دیتا ہوں اک موج سراب

    پیاس ایسی ہے کہ دریا نہیں دیکھا جاتا

    فرط وحشت میں کہیں اور نکل آیا ہوں

    گھر کا رستہ ہے کہ صحرا نہیں دیکھا جاتا

    میری جانب بھی تو رخ کر کبھی اے شاہ جمال

    آئینہ مجھ سے زیادہ نہیں دیکھا جاتا

    مأخذ :
    • کتاب : ruki huii shamon kii raahdaariyaz (Pg. 23)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے