اب اداسی ہی اداسی ہے مقدر اپنا
جانے کس راہ میں گم ہو گیا لشکر اپنا
دل کے ہونے کا پتا اب نہیں لگتا ہے ہمیں
جسم و جاں جیسے ہوا سارا ہے پتھر اپنا
نور ایمان سے روشن ہے وجود آدم
عکس ایمان سے سینہ تھا منور اپنا
راس دنیا مجھے آئی ترے ہونے سے مگر
تیرا غم ہی تو رہا آج بھی رہبر اپنا
کی ہے سرگوشی سر شام مرے دل نے پھر
اس لیے ہم نے لپیٹا نہیں بستر اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.