آپ ہی اپنا سفر دشوار تر میں نے کیا
آپ ہی اپنا سفر دشوار تر میں نے کیا
کیوں ملال فرقت دیوار و در میں نے کیا
میرے قد کو ناپنا ہے تو ذرا اس پر نظر
چوٹیاں اونچی تھیں کتنی جن کو سر میں نے کیا
چل دیا منزل کی جانب کارواں میرے بغیر
اپنے ہی شوق سفر کو ہم سفر میں نے کیا
منزلیں دیتی نہ تھیں پہلے مجھے اپنا سراغ
پھر جنوں میں منزلوں کو رہ گزر میں نے کیا
ہر قدم کتنے ہی دروازے کھلے میرے لئے
جانے کیا سوچا کہ خود کو در بدر میں نے کیا
لفظ بھی جس عہد میں کھو بیٹھے اپنا اعتبار
خامشی کو اس میں کتنا معتبر میں نے کیا
زندگی ترتیب تو دیتی رہی مجھ کو نسیمؔ
اپنا شیرازہ مگر خود منتشر میں نے کیا
- کتاب : AURAAQ (Pg. 251)
- Author : Wazir Agha, Sajjad Naqvi
- مطبع : Auraaq Chauk, Urdu Bazar, Lahore (April, May 1982)
- اشاعت : April, May 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.