آندھیوں کا خواب ادھورا رہ گیا
ہاتھ میں اک سوکھا پتا رہ گیا
شہر تو ثابت ہوا شہر خیال
آنکھ میں بس اک دھندلکا رہ گیا
آ گئے بارش کے دن دیوار پر
اک ذرا سا رنگ کچا رہ گیا
کھلکھلا کر دھوپ پیچھے ہٹ گئی
ہوتے ہوتے اک تماشا رہ گیا
راستے اک دوسرے میں کھو گئے
ہاتھ میں سڑکوں کا نقشا رہ گیا
اچھے اچھے سب کھلونے بک گئے
شام کا سنسان میلا رہ گیا
محفلوں کی بھی فضا معلوم ہے
کیا ہوا جو میں اکیلا رہ گیا
- کتاب : Shahr Aainda (Pg. 49)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.