مسافر
مسافر
اس شہر کا پانی نہ پینا
اس کی مٹھاس میں بہار کا ذائقہ
تمہیں ہمیشہ کے لیے اپنی محبت میں گرفتار کر لے گا
اس شہر میں ذرا بھی سستانے کے لیے سر جھکاؤ گے
تو وقت یہاں
سالوں کے لیے رک جائے گا
یاد رکھنا تمہارا راستہ ابھی طے نہیں ہوا
اس شہر کے مہمان گھروں کی مہمان نوازی میں
اپنی منزل نہ بھول جانا
دھول میں اٹی پگڈنڈیوں کی خوشی یاد رکھنا
سنو کیا خاموشی ہے
اس شہر کے فرشتے بھی اڑ چکے ہیں
اپنے دل کو ان کی پہنچ سے بھی دور رکھو
درختوں کے کسی جھنڈ میں کسی عورت کے ہاتھ کو بوسہ مت دینا
بہار کے موسم کا خیال آئے تو ڈر جانا
اپنے ماتھے پر منزل کے نشان کا ہمیشہ نقش قائم رکھنا
اپنے مغرور ہونٹوں کو تشنہ ہی رکھنا
مسافر
اس شہر میں نہ جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.