Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیور پر اشعار

تیور تو معشوق ہی پر

جچتے ہیں ۔ معشوق کا چہرہ تیوروں سے خالی ہو تو پھر وہ معشوق کا چہرہ ہی کہاں ہوا ۔ لیکن عاشق ان تیوروں کو کس طور پر محسوس کرتا ہے ۔ ان سے اس کے لئے کس طرح کی مشکلیں پیدا ہوتی ہیں ان سب باتوں کو جاننا ایک دلچسپ تجربہ ہوگا ۔ ہمارے چنے ہوئے ان شعروں کو پڑھئے ۔

ہم نے دیکھا ہے زمانے کا بدلنا لیکن

ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتے

علی احمد جلیلی

اس قدر آپ کے بدلے ہوئے تیور ہیں کہ میں

اپنی ہی چیز اٹھاتے ہوئے ڈر جاتا ہوں

احمد کمال پروازی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے