Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگرہ پر اشعار

شہروں کو موضوع بنا کر

شاعروں نے بہت سے شعر کہے ہیں ، طویل نظمیں بھی لکھی ہیں اور شعر بھی۔ اس شاعری کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں شہروں کی عام چلتی پھرتی زندگی اور ظاہری چہل پہل سے پرے کہیں اندرون میں چپھی ہوئی وہ کہانیاں قید ہوگئی ہیں جو عام طور پر نظر نہیں آتیں اور شہر بالکل ایک نئی آب تاب کے ساتھ نظر آنے لگتے ہیں ۔ آگرہ پر یہ شعری انتخاب آپ کو یقیناً اس آگرہ سے متعارف کرائے گا جو وقت کی گرد میں کہیں کھو گیا ہے۔

اب تو ذرا سا گاؤں بھی بیٹی نہ دے اسے

لگتا تھا ورنہ چین کا داماد آگرہ

نظیر اکبرآبادی

لکھی تھی غزل یہ آگرہ میں

پہلی تاریخ جنوری کی

اسماعیل میرٹھی

ان پری رویوں کی ایسی ہی اگر کثرت رہی

تھوڑے عرصہ میں پرستاں آگرہ ہو جائے گا

آغا اکبرآبادی

آگرہ چھوٹ گیا مہرؔ تو چنار میں بھی

ڈھونڈھا کرتی ہیں وہی کوچہ و بازار آنکھیں

حاتم علی مہر

صدر آرا تو جہاں ہو صدر ہے

آگرہ کیا اور الہ آباد کیا

اسماعیل میرٹھی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے