مہاوٹوں کی ایک رات
مہاوٹوں کی رات ہے اور زبردست بارش ہو رہی ہے۔ ایک غریب کنبہ جس میں تین چھوٹے بچے بھی شامل ہیں ایک چھوٹے سے کمرے میں سمٹے سکڑے لیٹے ہوئے ہیں۔ گھر کی چھت ٹپک رہی ہے، انھیں ٹھنڈ لگ رہی ہے اور وہ بھوک سے بدحال ہیں۔ بچوں کی ماں اپنے پرانے دنوں کو یاد کرتی ہے اور سوچتی ہے کہ شاید وہ جنت میں ہے۔ جب بچے باربار اس سے کھانے کے لیے کہتے ہیں تو وہ اس کے بارے میں سوچتی اور کہتی ہے اگر وہ ہوتا تو کھانے کے لیے کچھ نہ کچھ لاتا۔
احمد علی
دس منٹ بارش میں
بارش میں بھیگتی ایک ایسی غریب عورت کی داستان ہے جس کا شوہر اسے چھوڑ کر چلا گیا ہے اور اس کی گھوڑی بھی گم ہو گئی ہے۔ اس کا ایک کم عقل بیٹا ہے جو جھونپڑی میں پڑا رہتا ہے۔ تیز بارش کی وجہ سے جھونپڑی کی چھت اڑ گئی ہے جسے وہ عورت اکیلے ٹھیک کر رہی ہے اور دور کھڑے دو مرد آپس میں باتیں کر رہے ہیں اور اس انتظار میں ہیں کہ وہ کب مدد کے لیے انھیں بلاتی ہے۔
راجندر سنگھ بیدی
باندھ
پنجابی لڑکی رانو کی کہانی، جو جانتی ہے کہ وریا مواس سے محبت کرتا ہے، پر وہ اسے چھوڑ کر کیہر سنگھ کے پیچھے لگی رہتی ہے۔ وہ جانتی ہے کہ کیہر سنگھ اس سے محبت نہیں کرتا ہے۔ پھر بھی وہ اس کے ارد گرد چکر لگاتی رہتی ہے۔ اسی میں وہ کیہر سنگھ سے حاملہ ہو جاتی ہے۔ مگر وریامو تب بھی اس سے خاموش محبت کرتا رہتا ہے۔ اسی محبت کی وجہ سے وہ اس کے گھر کو سیلاب سے بچانے کے لیے تنہا ہی بارش میں بھیگتا ہوا باندھ بنا دیتا ہے۔