ظفر مرادآبادی
غزل 10
اشعار 7
مری امید کا سورج کہ تیری آس کا چاند
دیے تمام ہی رخ پر ہوا کے رکھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بڑھے کچھ اور کسی التجا سے کم نہ ہوئے
مرے حریف تمہاری دعا سے کم نہ ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کارواں سے جو بھی بچھڑا گرد صحرا ہو گیا
ٹوٹ کر پتے کب اپنی شاخ پر واپس ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خوش گماں ہر آسرا بے آسرا ثابت ہوا
زندگی تجھ سے تعلق کھوکھلا ثابت ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یوں ہی کسی کی کوئی بندگی نہیں کرتا
بتوں کے چہروں پہ تیور خدا کے رکھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے