سراج اجملی
غزل 11
اشعار 6
جو نہیں ہوتا بہت ہوتی ہے شہرت اس کی
جو گزرتی ہے وہ اشعار میں آتی ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یوں سراپا التجا بن کر ملا تھا پہلے روز
اتنی جلدی وہ خدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اسے جس شب مدھر آواز میں گانا تھا لازم
روایت ہے کہ اس شب بھی پرندہ چپ رہا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جس رات میں نہ ہجر ہو نے وصل اجملیؔ
اس رات میں کہاں کی غزل جاگتے رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شام منبر پر فضیلت کے بہت سنجیدہ فرحاں
صبح دم افسردگی کے فرش پر بکھرا ہوا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے