سائل دہلوی
غزل 13
اشعار 14
تمہیں پروا نہ ہو مجھ کو تو جنس دل کی پروا ہے
کہاں ڈھونڈوں کہاں پھینکی کہاں دیکھوں کہاں رکھ دی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خط شوق کو پڑھ کے قاصد سے بولے
یہ ہے کون دیوانہ خط لکھنے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
محبت میں جینا نئی بات ہے
نہ مرنا بھی مر کر کرامات ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے