قیصر خالد
غزل 21
اشعار 10
میٹھی باتیں، کبھی تلخ لہجے کے تیر
دل پہ ہر دن ہے ان کا کرم بھی نیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باتوں سے پھول جھڑتے تھے لیکن خبر نہ تھی
اک دن لبوں سے ان کے ہی نشتر بھی آئیں گے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ڈال دی پیروں میں اس شخص کے زنجیر یہاں
وقت نے جس کو زمانے میں اچھلتے دیکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مہمل ہے نہ جانیں تو، سمجھیں تو وضاحت ہے
ہے زیست فقط دھوکا اور موت حقیقت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تیرے بن حیات کی سوچ بھی گناہ تھی
ہم قریب جاں ترا حصار دیکھتے رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے