پریم کمار نظر کے اشعار
آئے گی ہر طرف سے ہوا دستکیں لیے
اونچا مکاں بنا کے بہت کھڑکیاں نہ رکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رکھ دی ہے اس نے کھول کے خود جسم کی کتاب
سادہ ورق پہ لے کوئی منظر اتار دے
جی چاہتا ہے ہاتھ لگا کر بھی دیکھ لیں
اس کا بدن قبا ہے کہ اس کی قبا بدن
-
موضوع : بدن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک انگڑائی سے سارے شہر کو نیند آ گئی
یہ تماشا میں نے دیکھا بام پر ہوتا ہوا
-
موضوع : بام
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسی کے ذکر سے ہم شہر میں ہوئے بد نام
وہ ایک شخص کہ جس سے ہماری بول نہ چال
بہت لمبی مسافت ہے بدن کی
مسافر مبتدی تھکنے لگا ہے
-
موضوع : بدن
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لفظ چھن جائیں مگر تحریر ہو روشن جہاں
ہونٹ ہوں خاموش لیکن گفتگو باقی رہے
دل تباہ کی ایذا پرستیاں معلوم
جو دسترس میں نہ ہو اس کی جستجو کرنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں بھی تلاش آب ہوس میں نکلا ہوں
شور سنا تھا اک چشمے کے ابلنے کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہو رہا ہے پس دیوار بھی کچھ
جانے کیا کرتا ہے کرنے والا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہیں ہیں ریختہ پنجاب میں نظرؔ صاحب
بقدر ذوق تم ان کی سنو ہوا سو ہوا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ