لال چند فلک
نظم 3
اشعار 4
کتاب 24
تصویری شاعری 2
خوف_آفت سے کہاں دل میں ریا آئے_گی بات سچی ہے جو وہ لب پہ سدا آئے_گی دل سے نکلے_گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت میری مٹی سے بھی خوشبوئے_وفا آئے_گی میں اٹھا لوں_گا بڑے شوق سے اس کو سر پر خدمت_قوم_و_وطن میں جو بلا آئے_گی سامنا صبر و شجاعت سے کروں_گا میں بھی کھنچ کے مجھ تک جو کبھی تیغ_جفا آئے_گی غیر زعم اور خودی سے جو کرے_گا حملہ میری امداد کو خود ذات_خدا آئے_گی آتما ہوں میں بدل ڈالوں_گا فوراً چولا کیا بگاڑے_گی اگر میری قضا آئے_گی خون روئے_گی سما پر میرے مرنے پہ شفق غم منانے کے لیے کالی گھٹا آئے_گی ابر_تر اشک بہائے_گا مرے لاشے پر خاک اڑانے کے لیے باد_صبا آئے_گی زندگانی میں تو ملنے سے جھجکتی ہے فلکؔ خلق کو یاد مری بعد_فنا آئے_گی