Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Goya Faqir Mohammad's Photo'

گویا فقیر محمد

1784 - 1850 | لکھنؤ, انڈیا

ناسخ کے شاگرد،مراٹھا حکمراں یشونت رائو ہولکر اور اودھ کے نواب غازی الدین حیدرکی فوج کے سپاہی

ناسخ کے شاگرد،مراٹھا حکمراں یشونت رائو ہولکر اور اودھ کے نواب غازی الدین حیدرکی فوج کے سپاہی

گویا فقیر محمد

غزل 22

اشعار 25

بجلی چمکی تو ابر رویا

یاد آ گئی کیا ہنسی کسی کی

نہ ہوگا کوئی مجھ سا محو تصور

جسے دیکھتا ہوں سمجھتا ہوں تو ہے

اے جنوں ہاتھ جو وہ زلف نہ آئی ہوتی

آہ نے عرش کی زنجیر ہلائی ہوتی

  • شیئر کیجیے

نہیں بچتا ہے بیمار محبت

سنا ہے ہم نے گویاؔ کی زبانی

اپنے سوا نہیں ہے کوئی اپنا آشنا

دریا کی طرح آپ ہیں اپنے کنار میں

کتاب 14

آڈیو 6

حسرت اے جاں شب_جدائی ہے

منہ ڈھانپ کے میں جو رو رہا ہوں

نظارۂ_رخ_ساقی سے مجھ کو مستی ہے

Recitation

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے