فضا ابن فیضی
غزل 44
اشعار 31
آنکھوں کے خواب دل کی جوانی بھی لے گیا
وہ اپنے ساتھ میری کہانی بھی لے گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غزل کے پردے میں بے پردہ خواہشیں لکھنا
نہ آیا ہم کو برہنہ گزارشیں لکھنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اچھا ہوا میں وقت کے محور سے کٹ گیا
قطرہ گہر بنا جو سمندر سے کٹ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی خود کو نہ اس روپ میں پہچان سکی
آدمی لپٹا ہے خوابوں کے کفن میں ایسا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے