Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Asifud Daula's Photo'

آصف الدولہ

1748 - 1797 | لکھنؤ, انڈیا

اودھ کے نواب

اودھ کے نواب

آصف الدولہ

غزل 27

اشعار 8

اس ادا سے مجھے سلام کیا

ایک ہی آن میں غلام کیا

ملتے ہی نظر دل کو ملایا نہیں جاتا

آغاز کو انجام بنایا نہیں جاتا

  • شیئر کیجیے

ہم عشق کے بندہ ہیں مذہب سے نہیں واقف

گر کعبہ ہوا تو کیا بت خانہ ہوا تو کیا

  • شیئر کیجیے

یہ نہ آنے کے بہانے ہیں سبھی ورنہ میاں

اتنا تو گھر سے مرے کچھ نہیں گھر دور ترا

کہتا ہے بہت کچھ وہ مجھے چپکے ہی چپکے

ظاہر میں یہ کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کتاب 3

 

آڈیو 3

شکل اس کی کسی صورت سے جو دکھلائے ہمیں

یا ڈر مجھے تیرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

یہ اشک چشموں میں ہم_دم رہے رہے نہ رہے

Recitation

 

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے