تمہاری یاد
رات کے سرمئی اندھیروں میں
سانس لیتے ہوئے سویروں میں
آب جو کے حسیں کناروں پر
خواب آلود رہ گزاروں پر
گلستانوں کی سیر گاہوں میں
زندگی کی حسین راہوں میں
مئے رنگیں کا جام اٹھاتے وقت
رنج و غم کی ہنسی اڑاتے وقت
شادمانی میں غم کے طوفاں میں
رونق شہر میں بیاباں میں
رقص کرتی ہوئی بہاروں میں
خون آشام خار زاروں میں
دوپہر ہو کہ نور کا تڑکا
فصل گل ہو کہ دور پت جھڑ کا
صبح کے وقت شام کے ہنگام
بے قیود مقام بے ہنگام
دامن دل کو تھام لیتی ہے
کتنی گستاخ ہے تمہاری یاد
- کتاب : Yad aaunga (Pg. 139)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.