اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔
دلچسپ معلومات
فلم لیڈر 1964
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے
اس کے سائے میں سدا پیار کے چرچے ہوں گے
ختم جو ہو نہ سکے گی وہ کہانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
تاج وہ شمع ہے الفت کے صنم خانے کی
جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیں زردار بھی ہیں
سنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم
مرحلے پیار کے آساں بھی ہیں دشوار بھی ہیں
دل کو اک جوش ارادوں کو جوانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
تاج اک زندہ تصور ہے کسی شاعر کا
اس کا افسانہ حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں
اس کے آغوش میں آ کر یہ گماں ہوتا ہے
زندگی جیسے محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
تاج نے پیار کی موجوں کو روانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
یہ حسیں رات یہ مہکی ہوئی پر نور فضا
ہو اجازت تو یہ دل عشق کا اظہار کرے
عشق انسان کو انسان بنا دیتا ہے
کس کی ہمت ہے محبت سے جو انکار کرے
آج تقدیر نے یہ رات سہانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل
ساری دنیا کو محبت کی نشانی دی ہے
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محل.....
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.