تلاش
دسمبر کے دالان میں
اس چمکتی ہوئی آفتابی تمازت کو روح میں اتارے
کرن در کرن تم کسے دیکھتی ہو
خنک سی ہواؤں کی ان سرسراتی ہوئی انگلیوں میں
جو اک لمس محسوس کرنے لگی ہو وہ کیا ہے
کوئی واہمہ ہے؟ حقیقت ہے کوئی؟
کہ اک خواب ہے جو سر راہ آ کر ملا ہے
شب و روز مصروفیت میں گھری ہو
کوئی کام بھی ہو
اسے ایک لمحہ نہیں بھولتی ہو!
تمہیں کیا ہوا ہے
سڑک پر رواں
اپنی گاڑی میں بیٹھی
یہاں آتی جاتی ہوئی گاڑیوں میں
کسے دیکھتی ہو
کبھی سامنا ہو
تو آنکھوں میں اس کی
کسے ڈھونڈھتی ہو؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.