Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی یہ کیسے بتائے

کیفی اعظمی

کوئی یہ کیسے بتائے

کیفی اعظمی

MORE BYکیفی اعظمی

    کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہے

    وہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے

    یہی دنیا ہے تو پھر ایسی یہ دنیا کیوں ہے

    یہی ہوتا ہے تو آخر یہی ہوتا کیوں ہے

    اک ذرا ہاتھ بڑھا دیں تو پکڑ لیں دامن

    ان کے سینے میں سما جائے ہماری دھڑکن

    اتنی قربت ہے تو پھر فاصلہ اتنا کیوں ہے

    دل برباد سے نکلا نہیں اب تک کوئی

    اس لٹے گھر پہ دیا کرتا ہے دستک کوئی

    آس جو ٹوٹ گئی پھر سے بندھاتا کیوں ہے

    تم مسرت کا کہو یا اسے غم کا رشتہ

    کہتے ہیں پیار کا رشتہ ہے جنم کا رشتہ

    ہے جنم کا جو یہ رشتہ تو بدلتا کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے