Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑے ناز سے آج ابھرا ہے سورج

معین احسن جذبی

بڑے ناز سے آج ابھرا ہے سورج

معین احسن جذبی

MORE BYمعین احسن جذبی

    دلچسپ معلومات

    15/اگست 1947

    بڑے ناز سے آج ابھرا ہے سورج

    ہمالہ کے اونچے کلس جگمگائے

    پہاڑوں کے چشموں کو سونا بنایا

    نئے بل نئے زور ان کو سکھائے

    لباس زری آبشاروں نے پایا

    نشیبی زمینوں پہ چھینٹے اڑائے

    گھنے اونچے اونچے درختوں کا منظر

    یہ ہیں آج سب آب زر میں نہائے

    مگر ان درختوں کے سائے میں اے دل

    ہزاروں برس کے یہ ٹھٹھرے سے پودے

    ہزاروں برس کے یہ سمٹے سے پودے

    یہ ہیں آج بھی سرد بے حال بے دم

    یہ ہیں آج بھی اپنے سر کو جھکائے

    ارے او نئی شان کے میرے سورج

    تری آب میں اور بھی تاب آئے

    ترے پاس ایسی بھی کوئی کرن ہے

    جو ایسے درختوں میں بھی راہ پائے

    جو ٹھہرے ہوؤں کو جو سمٹے ہوؤں کو

    حرارت بھی بخشے گلے بھی لگائے

    بڑے ناز سے آج ابھرا ہے سورج

    ہمالہ کے اونچے کلس جگمگائے

    فضاؤں میں ہونے لگی بارش زر

    کوئی نازنیں جیسے افشاں چھڑائے

    دمکنے لگے یوں خلاؤں کے ذرے

    کہ تاروں کی دنیا کو بھی رشک آئے

    ہمارے عقابوں نے انگڑائیاں لیں

    سنہری ہواؤں میں پر پھڑپھڑائے

    فزوں تر ہوا نشۂ کامرانی

    تجسس کی آنکھوں میں ڈورے سے آئے

    قدم چومنے برق و باد آب و آتش

    بصد شوق دوڑے بصد عجز آئے

    مگر برق و آتش کے سائے میں اے دل

    یہ صدیوں کے خود رفتہ ناشاد طائر

    یہ صدیوں کے پر بستہ برباد طائر

    یہ ہیں آج بھی مضمحل دل گرفتہ

    یہ ہیں آج بھی اپنے سر کو چھپائے

    ارے او نئی شان کے میرے سورج

    تری آب میں اور بھی تاب آئے

    ترے پاس ایسی بھی کوئی کرن ہے

    انہیں پنجۂ تیز سے جو بچائے

    انہیں جو نئے بال و پر آ کے بخشے

    انہیں جو نئے سر سے اڑنا سکھائے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Jazbi (Pg. 126)
    • Author : Moeen  Ahsan Jazbi
    • مطبع : Fareed Book Depot (p) Ltd (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے