Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرارتی لڑکے اور قوالی

حسرتؔ جے پوری

شرارتی لڑکے اور قوالی

حسرتؔ جے پوری

MORE BYحسرتؔ جے پوری

    اپنے ٹیچر کو نچائیں تو مزہ آ جائے

    ان کی عینک کو چرائیں تو مزہ آ جائے

    ان کے ڈنڈے کو چھپائیں تو مزہ آ جائے

    آج جی بھر کے ستائیں تو مزہ آ جائے

    کون سا دن ہے جو ٹیچر نے نہیں مارا ہے

    ہم نے ہر کام کیا پھر بھی تو پھٹکارا ہے

    ان کا غصہ ہے کہ دہکا ہوا انگارا ہے

    آگ میں آگ لگائیں تو مزہ آ جائے

    منہ پہ چانٹے بھی دئے ہم نے بنایا مرغا

    ہم نے اسکول سے ہر روز یہ تمغہ پایا

    کتنے جلاد ہیں ٹیچر ارے اللہ اللہ

    ہم بھی منہ ان کا چڑھائیں تو مزہ آ جائے

    وہ پڑھاتے ہیں تو اوسان خطا ہوتے ہیں

    حق پڑھائی کے یہ دشوار ادا ہوتے ہیں

    ہم اگر روتے ہیں پھر اور خفا ہوتے ہیں

    آج ان کو بھی رلائیں تو مزہ آ جائے

    ان کی کرسی پہ چلو آؤ پٹاخے باندھیں

    جب وہ آئیں تو پٹاخوں کا تڑپنا دیکھیں

    ہم بھی شاگرد ستم گار ہیں اتنا مانیں

    پیچھے پیچھے ہی بھگائیں تو مزا آ جائے

    ان کی جو چیز ہے چپکے سے چھپا دیں آؤ

    پان بیڑی کی جو ڈبیا ہے اڑا دیں آؤ

    ہم شرارت کے نئے جال بچھا دیں آؤ

    وہ کسی جال میں آئیں تو مزا آ جائے

    وہ اگر سامنے آ جائیں تو مل کر چیخیں

    وہ کہیں چپ رہو ہم اور بھی ہنس کر چیخیں

    اور وہ آنکھیں دکھائیں تو اکڑ کر چیخیں

    ان کو دیوانہ بنائیں تو مزہ آ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے