اپنے ٹیچر کو نچائیں تو مزہ آ جائے
ان کی عینک کو چرائیں تو مزہ آ جائے
ان کے ڈنڈے کو چھپائیں تو مزہ آ جائے
آج جی بھر کے ستائیں تو مزہ آ جائے
کون سا دن ہے جو ٹیچر نے نہیں مارا ہے
ہم نے ہر کام کیا پھر بھی تو پھٹکارا ہے
ان کا غصہ ہے کہ دہکا ہوا انگارا ہے
آگ میں آگ لگائیں تو مزہ آ جائے
منہ پہ چانٹے بھی دئے ہم نے بنایا مرغا
ہم نے اسکول سے ہر روز یہ تمغہ پایا
کتنے جلاد ہیں ٹیچر ارے اللہ اللہ
ہم بھی منہ ان کا چڑھائیں تو مزہ آ جائے
وہ پڑھاتے ہیں تو اوسان خطا ہوتے ہیں
حق پڑھائی کے یہ دشوار ادا ہوتے ہیں
ہم اگر روتے ہیں پھر اور خفا ہوتے ہیں
آج ان کو بھی رلائیں تو مزہ آ جائے
ان کی کرسی پہ چلو آؤ پٹاخے باندھیں
جب وہ آئیں تو پٹاخوں کا تڑپنا دیکھیں
ہم بھی شاگرد ستم گار ہیں اتنا مانیں
پیچھے پیچھے ہی بھگائیں تو مزا آ جائے
ان کی جو چیز ہے چپکے سے چھپا دیں آؤ
پان بیڑی کی جو ڈبیا ہے اڑا دیں آؤ
ہم شرارت کے نئے جال بچھا دیں آؤ
وہ کسی جال میں آئیں تو مزا آ جائے
وہ اگر سامنے آ جائیں تو مل کر چیخیں
وہ کہیں چپ رہو ہم اور بھی ہنس کر چیخیں
اور وہ آنکھیں دکھائیں تو اکڑ کر چیخیں
ان کو دیوانہ بنائیں تو مزہ آ جائے