نصیحت
کرے دشمنی کوئی تم سے اگر
جہاں تک بنے تم کرو درگزر
کرو تم نہ حاسد کی باتوں پہ غور
جلے جو کوئی اس کو جلنے دو اور
اگر تم سے ہو جائے سرزد قصور
تو اقرار و توبہ کرو بالضرور
بدی کی ہو جس نے تمہارے خلاف
جو چاہے معافی تو کر دو معاف
نہیں، بلکہ تم اور احساں کرو
بھلائی سے اس کو پشیماں کرو
ہے شرمندگی اس کے دل کا علاج
سزا اور ملامت کی کیا احتیاج
بھلائی کرو تو کرو بے غرض
غرض کی بھلائی تو ہے اک مرض
جو محتاج مانگے تو دو تم ادھار
رہو واپسی کے نہ امیدوار
جو تم کو خدا نے دیا ہے تو دو
نہ خست کرو اس میں جو ہو سو ہو
- کتاب : Bchchaun ke ismail meruthi (Pg. 41)
- Author : Naeemuddin Zuberi
- مطبع : maktaba jamia limited (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.