منی تیرے دانت کہاں ہیں
دانت تھے میں نے دودھ پلا کر سات برس میں پالے
آ کر ان کو لے گئے چوہے لمبی مونچھوں والے
گڑ کا ان کو ماٹ ملا تھا میٹھا اور مزے دار
لاکھ خوشامد کر کے مجھ سے لے لئے دانت ادھار
منی تیرے دانت کہاں ہیں
بلی تھی اک مامی موسی چپکے چپکے آئی
پنجوں پر تھی دیگ کی کھرچن ہونٹوں پر بالائی
بولی گڑ کے ماٹ پہ میں نے چوہے دیکھے چار
حصہ آدھوں آدھ رہے گا دے دو دانت ادھار
منی تیرے دانت کہاں ہیں
بعد میں بوڑھا موتی آیا رونی شکل بنائے
بولا بی بی اس بلی کا کچھ تو کریں اپائے
دودھ نہ چھوڑے گوشت نہ چھوڑے ہیں بڈھا لاچار
اس کو کروں شکار جو مجھ کو دے دو دانت ادھار
اچھی منی تم نے اپنے اتنے دانت گنوائے
کچھ چوہوں نے کچھ بلی نے کچھ موتی نے پائے
باقی جو دو چار رہے ہیں وہ ہم کو دلواؤ
اک دعوت میں آج ملیں گے تکے اور پلاؤ
مرغی کے پائے کا سالن بیگن کا آچار
دو گی یا کسی اور سے مانگوں
ہاں دیے ادھار
بابا ہاں ہاں دیے ادھار
منی تیرے دانت کہاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.