خطیب اعظم (سید عطاء اللہ شاہ بخاری)۔
خطیب اعظم عرب کا نغمہ عجم کی لے میں سنا رہا ہے
سر چمن چہچہا رہا ہے سر وغا مسکرا رہا ہے
حدیث سرو و سمن نچھاور زبان شمشیر اس پہ قرباں
مسیلمہ ایسے جعل سازوں کی بیخ و بنیاد ڈھا رہا ہے
قرون اولی کی رزم گاہوں سے مرتضیٰ کا جلال لے کر
دبیز نیندیں جھنجھوڑتا ہے مجاہدوں کو جگا رہا ہے
ہیں اس کی للکار سے ہراساں محمد مصطفی کے باغی
وفا کے جھنڈے گڑے ہوئے ہیں غنیم پر دندنا رہا ہے
میں اس کے چہرے کی مسکراہٹ سے ایسا محسوس کر رہا ہوں
کہ جیسے کوثر پہ شام ہوتے کوئی دیا جھلملا رہا ہے
وہ مرد درویش جس کو حق نے دئیے ہیں انداز خسروانہ
اسی کی صورت کو تک رہا ہے سفر سے لوٹا ہوا زمانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.