Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اقبال

MORE BYفیض احمد فیض

    آیا ہمارے دیس میں اک خوش نوا فقیر

    آیا اور اپنی دھن میں غزلخواں گزر گیا

    سنسان راہیں خلق سے آباد ہو گئیں

    ویران مے کدوں کا نصیبہ سنور گیا

    تھیں چند ہی نگاہیں جو اس تک پہنچ سکیں

    پر اس کا گیت سب کے دلوں میں اتر گیا

    اب دور جا چکا ہے وہ شاہ گدانما

    اور پھر سے اپنے دیس کی راہیں اداس ہیں

    چند اک کو یاد ہے کوئی اس کی ادائے خاص

    دو اک نگاہیں چند عزیزوں کے پاس ہیں

    پر اس کا گیت سب کے دلوں میں مقیم ہے

    اور اس کے لے سے سیکڑوں لذت شناس ہیں

    اس گیت کے تمام محاسن ہیں لا زوال

    اس کا وفور اس کا خروش اس کا سوز و ساز

    یہ گیت مثل شعلۂ جوالہ تند و تیز

    اس کی لپک سے باد فنا کا جگر گداز

    جیسے چراغ وحشت صرصر سے بے خطر

    یا شمع بزم صبح کی آمد سے بے خبر

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 85)
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے