نیا سال
سحر نے مسرت کا نغمہ سنایا
فضا نے گلستاں کا دامن سجایا
ہواؤں نے اخلاق کا گیت گایا
نگاہوں سے ماضی کا پردہ اٹھایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
مسرت مسرت کے گن گا رہی ہے
مساوات کے پھول برسا رہی ہے
صدائے سلامت روی آ رہی ہے
زمیں مسکرائی فلک مسکرایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
یہ ہندوستاں ایک آواز ہوگا
اب انسان انسان کا دم ساز ہوگا
نئے دور کا پھر سے آغاز ہوگا
نیا سن نئی رت کا پیغام لایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
تعصب کی پرچھائیاں اب نہ ہوں گی
وہ پچھلی صف آرائیاں اب نہ ہوں گی
زمانے میں رسوائیاں اب نہ ہوں گی
محبت کا ماحول ہر سمت چھایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
نہ آئندہ آپس میں رخنے پڑیں گے
نہ آئندہ اپنی ضدوں پر اڑیں گے
لئیقؔ اب نہ آپس میں انساں لڑیں گے
یکم جنوری نے یہ مژدہ سنایا
نیا سال آیا نیا سال آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.