Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا کا سوال

ابرار احمد کاشف

خدا کا سوال

ابرار احمد کاشف

MORE BYابرار احمد کاشف

    مرے رب کی مجھ پر عنایت ہوئی

    کہوں بھی تو کیسے عبادت ہوئی

    حقیقت ہوئی جیسے مجھ پر عیاں

    قلم بن گیا ہے خدا کی زباں

    مخاطب ہے بندے سے پروردگار

    تو حسن چمن تو ہی رنگ بہار

    تو معراج فن تو ہی فن کا سنگھار

    مصور ہوں میں تو مرا شاہکار

    یہ صبحیں یہ شامیں یہ دن اور رات

    یہ رنگین دل کش حسیں کائنات

    کہ حور و ملائک وہ جنات میں

    کیا ہے تجھے اشرف المخلوقات

    مری عظمتوں کا حوالہ ہے تو

    تو ہی روشنی ہے اجالا ہے تو

    فرشتوں سے سجدہ بھی کروا دیا

    کہ تیرے لیے میں نے کیا نہ کیا

    یہ دنیا جہاں بزم آرائیاں

    یہ محفل یہ میلے یہ تنہائیاں

    فلک کا تجھے شامیانہ دیا

    زمیں پر تجھے آب و دانہ دیا

    ملے آبشاروں سے بھی حوصلے

    پہاڑوں میں تجھ کو دئے راستے

    یہ پانی ہوا اور یہ شمس و قمر

    یہ موج رواں یہ کنارہ بھنور

    یہ شاخوں پہ غنچے چٹختے ہوئے

    فلک پہ ستارے چمکتے ہوئے

    یہ سبزے یہ پھولوں بھری کیاریاں

    یہ پنچھی یہ اڑتی ہوئی تتلیاں

    یہ شعلہ یہ شبنم یہ مٹی یہ سنگ

    یہ جھرنوں کے بجتے ہوئے جل ترنگ

    یہ جھیلوں میں ہنستے ہوئے سے کنول

    یہ دھرتی پہ موسم کی لکھی غزل

    یہ سردی یہ گرمی یہ بارش یہ دھوپ

    یہ چہرہ یہ قد اور یہ رنگ روپ

    درندوں چرندوں پہ قابو دیا

    تجھے بھائی دے کر کے بازو دیا

    بہن دی تجھے اور شریک سفر

    یہ رشتے یہ ناطے گھرانا یہ گھر

    کہ اولاد بھی دی دئے والدین

    الف لام میم کاف اور عین غین

    یہ عقل و ذہانت شعور و نظر

    یہ بستی یہ صحرا یہ خشکی یہ تر

    اور اس پر کتاب ہدایت بھی دی

    نبی بھی اتارے شریعت بھی دی

    غرض کہ سبھی کچھ ہے تیرے لیے

    بتا کیا کیا تو نے میرے لیے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ابرار احمد کاشف

    ابرار احمد کاشف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے