گھٹنوں کی پیڑا میں جاگ کے سونے والی ماں
انسلن کی گولی سے خوش ہونے والی ماں
سلوٹی ہاتھوں سے کپڑوں کو دھونے والی ماں
پاپا کی اک ڈانٹ سے گھٹ کر رونے والی ماں
بچوں سے چھپ چھپ کر رونا کیسا ہوتا ہے
ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے
پاپا کی انٹلیجنسی تم پر بھاری ہے
لیکن تم نے پریم کی گنگا گھر میں اتاری ہے
باندھنا گھر کو ایک دھاگے میں کتنا بھاری ہے
اس میں تمہاری صرف تمہاری ہی ہوشیاری ہے
تم کو ہے معلوم پرونا کیسا ہوتا ہے
ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے
دکیانوسی کہہ کر بٹیا تم پر ہنستی ہے
تم کو نہیں معلوم کی پھبتی تم پر کستی ہے
سیدھی عورت کی بھی اپادھی تم کو ڈستی ہے
اور تمہاری اس گھر میں ہی دنیا بستی ہے
چھت دیواریں کونا کونا کیسا ہوتا ہے
ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے
چھوٹی سی تنخواہ میں کیسے کرنے ہیں سب کام
کبھی نہیں ملتا ہے تم کو محنت کا انعام
اور نہیں ہوتا ہے جگ میں کبھی تمہارا نام
دھرتی ماں کے جیسے تم بھی کرتی نہیں آرام
تم کو کیا معلوم کہ سونا کیسا ہوتا ہے
ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.