Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماں کا ہونا

ضیا ضمیر

ماں کا ہونا

ضیا ضمیر

MORE BYضیا ضمیر

    گھٹنوں کی پیڑا میں جاگ کے سونے والی ماں

    انسلن کی گولی سے خوش ہونے والی ماں

    سلوٹی ہاتھوں سے کپڑوں کو دھونے والی ماں

    پاپا کی اک ڈانٹ سے گھٹ کر رونے والی ماں

    بچوں سے چھپ چھپ کر رونا کیسا ہوتا ہے

    ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے

    پاپا کی انٹلیجنسی تم پر بھاری ہے

    لیکن تم نے پریم کی گنگا گھر میں اتاری ہے

    باندھنا گھر کو ایک دھاگے میں کتنا بھاری ہے

    اس میں تمہاری صرف تمہاری ہی ہوشیاری ہے

    تم کو ہے معلوم پرونا کیسا ہوتا ہے

    ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے

    دکیانوسی کہہ کر بٹیا تم پر ہنستی ہے

    تم کو نہیں معلوم کی پھبتی تم پر کستی ہے

    سیدھی عورت کی بھی اپادھی تم کو ڈستی ہے

    اور تمہاری اس گھر میں ہی دنیا بستی ہے

    چھت دیواریں کونا کونا کیسا ہوتا ہے

    ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے

    چھوٹی سی تنخواہ میں کیسے کرنے ہیں سب کام

    کبھی نہیں ملتا ہے تم کو محنت کا انعام

    اور نہیں ہوتا ہے جگ میں کبھی تمہارا نام

    دھرتی ماں کے جیسے تم بھی کرتی نہیں آرام

    تم کو کیا معلوم کہ سونا کیسا ہوتا ہے

    ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے