اپنی مرحومہ ماں کے لئے چند لفظ
مری امی
مجھے اسکول جانے کے لئے تیار کرتی تھی
مرے جوتے
مرا بستہ
مری وردی
سبھی کچھ اس کی الماری میں رکھا تھا
مرے بستے میں رکھا لنچ
بسکٹ
ٹافیاں
اور ٹوسٹ
جب یوں ہی بنا کھائے کبھی گھر لوٹتا تو ایک غصے سے بھری آواز اور پھر چند لمحوں کے لئے
وہ روٹھ جاتی تھی
مگر جب وہ مری آنکھوں میں آنسو دیکھتی تو مان جاتی تھی
میں ڈرتا تھا
کبھی بازار میں جاتا تو انگلی تھام رکھتا تھا
مجھے لگتا اگر مجھ سے یہ انگلی چھوٹ جائے گی
تو میں کھو جاوں گا
کھونے کا ڈر چالیس سالوں تک مرے دل میں رہا
اور میں نے اک لمحہ بھی وہ انگلی نہیں چھوڑی
مگر اک روز جب اس نے مرے مضبوط ہاتھوں
میں
یہ دنیا چھوڑ دی
میری بھی انگلی کٹ گئی
یہ زندگی جو ایک دل میں مجتمع تھی سینکڑوں ٹکڑوں کے اندر بٹ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.