امی کی یاد میں
امی کی یہ جائے نماز مجھے دے دو
مجھے پتہ ہے
اس میں کتنی روشن صبحیں جذب ہوئی ہیں
کتنی سناٹی دوپہریں
اس کی سیون میں زندہ ہیں
مغرب کے جھٹ پٹ انوار کی شاہد ہے یہ
آخر شب کا گریہ
اس کے تانے بانے کا حصہ ہے
مجھے پتہ ہے
امی کے پاکیزہ سجدوں کی سرگوشی
اس کے کانوں میں زندہ ہے
اس کے سچے سچے سجدے
دیکھو کیسے چمک رہے ہیں
ان کے لمس کی خوشبو
کیسی پھوٹ رہی ہے
امی کی یہ جائے نماز بڑی دولت ہے
امی کی یہ جائے نماز مجھے دے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.