Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مزدور کی موت

شاطرحکیمی

مزدور کی موت

شاطرحکیمی

MORE BYشاطرحکیمی

    وقت کا مارا ہوا انساں رعونت کا شکار

    جس کی محنت کا نتیجہ عظمت سرمایہ دار

    اصل میں ہندوستاں کا بادشہ لیکن غلام

    زندگی کی دوسری منزل میں ہے گرم خرام

    پھر رہا ہے چلچلاتی دھوپ میں دیوانہ وار

    بال بچوں کا تصور کر رہا ہے بے قرار

    خون پانی ایک کر کے دام جب ملتے نہیں

    ہاتھ پھیلا کر بھی کیا دے گا کوئی نان جویں

    ابتدا ہے تیسرے فاقے کی گھر میں کچھ نہیں

    سوچ کر کچھ گھر کی جانب چل پڑا مرد حزیں

    دیکھتا کیا ہے کہ بچہ بھوک سے ہے بے قرار

    جیسے کوئی مار کھا کے بھاگنے والا شکار

    گود میں بٹھلا کے ماں سمجھا رہی ہے پیار سے

    آتے ہی ہوں گے ترے ابا ابھی بازار سے

    اس سے یہ افلاس کا منظر نہ دیکھا جا سکا

    بے تحاشا چیخ ماری سر پٹک کر مر گیا

    ایک سناٹا زمیں سے آسماں تک چھا گیا

    وقت کے ماتھے پہ ہلکا سا پسینہ آ گیا

    حیف اے ارض مقدس مادر ہندوستاں

    تیرے بچے اور یوں ہو جائیں بے نام و نشاں

    مأخذ :

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے