Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل

MORE BYفوزیہ مغل

    میں رنگوں میں ہوں کبھی برش میں

    کبھی کینوس پہ سجی ہوں میں

    میں قوس قزح ہوں حروف کی

    الفاظ کی اک لڑی ہوں میں

    مجھے خود بھی اپنا پتا نہیں

    میں کہاں نہیں اور کہاں ہوں میں

    اب تلاش کرنے سے فائدہ

    میں جو مل بھی جاؤں تو کیا بھلا

    پھر بھی ایک خلش سی ہے

    تیری جستجو صبح شام ہے

    یہ جو خواہشیں ہیں فضول سی

    اک عمر سے مرے ساتھ ہیں

    جو میں دامن ان سے چھڑا سکوں

    تو سکوں تصوف میں پا سکوں

    مگر شفاف پردے تصوف کے ہیں

    مجھے کس طرح سے چھپائیں گے

    مجھے قید کرنا محال ہے

    میں مگن ہوں اپنی ہی ذات میں

    کون و مکاں سے بے خبر

    مجھے آرزو تھی کبھی ملے

    کوئی رازداں کوئی ہم نوا

    مگر کبھی کوئی ایسا ملا نہیں

    جہاں رو سکوں کبھی رکھ کے سر

    جو ملا وہ اپنا ہی کاندھا ہے

    جہاں روتی ہوں میں جھکا کے سر

    میں مہیب رات کا پہر ہوں

    نہیں سحر میرے نصیب میں

    یہ سحر تیری ہے تو رکھ اسے

    میں تو سحر سے بہت دور ہوں

    میں نہ ہاتھ اب کبھی آؤں گی

    مجھے ڈھونڈھنا بھی فضول ہے

    یہ جو راستے ہیں چہار سو

    لے جائیں گے مجھے کو بہ کو

    بہت منزلیں ہیں یہاں وہاں

    میری منزل ان میں

    کوئی نہیں

    ہاں میری منزل نہیں کوئی

    میں تو اپنی منزل آپ ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے