مہاتما گاندھی
شب ایشیا کے اندھیرے میں سر راہ جس کی تھی روشنی
وہ گوہر کسی نے چھپا لیا وہ دیا کسی نے بجھا دیا
جو شہید ذوق حیات ہو اسے کیوں کہو کہ وہ مر گیا
اسے یوں ہی رہنے دو حشر تک یہ جنازہ کس نے اٹھا دیا
تری زندگی بھی چراغ تھی تیری گرم غم بھی چراغ ہے
کبھی یہ چراغ جلا دیا کبھی وہ چراغ جلا دیا
جسے زیست سے کوئی پیار تھا اسے زہر سے سروکار تھا
وہی خاک و خوں میں پڑا ملا جسے درد دل نے مزا دیا
جسے دشمنی پہ غرور تھا اسے دوستی سے شکست دی
جو دھڑک رہے تھے الگ الگ انہیں دو دلوں کو ملا دیا
جو نہ داغ چہرہ مٹا سکے انہیں توڑنا ہی تھا آئنہ
جو خزانہ لوٹ سکے نہیں اسے رہزنوں نے لٹا دیا
وہ ہمیشہ کے لئے چپ ہوئے مگر اک جہاں کو زبان دو
وہ ہمیشہ کے لئے سو گئے مگر اک جہاں کو جگا دیا
- کتاب : Nushoor Wahedi Veyaktitiva Chhaya Aur Shayri (Urdu Poetry) (Pg. 134)
- Author : Niaz wahedi
- مطبع : Niaz wahedi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.