Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاندھی جینتی پر

کنولؔ ڈبائیوی

گاندھی جینتی پر

کنولؔ ڈبائیوی

MORE BYکنولؔ ڈبائیوی

    اٹھی چاروں طرف سے جب کہ ظلم‌ و جبر کی آندھی

    پیام امن لے کر آ گئے روح زماں گاندھی

    بنے ہندوستاں کے واسطے وہ رہبر کامل

    توسل سے انہی کے پائی ہم نے اپنی خود منزل

    ہوئی روشن اجالے سے دیار ہند کی وادی

    جلائی اس طرح کی آپ نے اک شمع آزادی

    انہی نے جبر سے انگریز کے ہم کو چھڑایا تھا

    صداقت کا شرافت کا ہمیں رستہ بتایا تھا

    دکھائی راہ وہ ہم کو جو گوتم نے دکھائی تھی

    بتائی بات وہ پھر سے جو عیسیٰ نے بتائی تھی

    اخوت کے وہ دریا تھے محبت کے وہ ساحل تھے

    اہنسا کے وہ داعی تھے وہ یکجہتی کے قائل تھے

    سبق پھر سے پڑھایا تھا جہاں بھر کو بھلائی کا

    زمانہ آج بھی مشکور ہے اس حق کے داعی کا

    غریبوں کی نحیفوں کی ہمیشہ دستگیری کی

    نہ پروا کی مصیبت کی نہ پروا کی اسیری کی

    ہمارے دل منور کر دیے نور محبت سے

    ہوئے آگاہ اہل دہر رمز آدمیت سے

    وطن کے آسماں پر ایک رخشندہ ستارے تھے

    ہمیں یہ فخر ہے اہل جہاں گاندھی ہمارے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Mizraab (Kulliyat) (Pg. 187)
    • Author : Prof. Ibne Kanwal
    • مطبع : Kitabi Duniya, Delhi (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے