گاندھی جینتی پر
اٹھی چاروں طرف سے جب کہ ظلم و جبر کی آندھی
پیام امن لے کر آ گئے روح زماں گاندھی
بنے ہندوستاں کے واسطے وہ رہبر کامل
توسل سے انہی کے پائی ہم نے اپنی خود منزل
ہوئی روشن اجالے سے دیار ہند کی وادی
جلائی اس طرح کی آپ نے اک شمع آزادی
انہی نے جبر سے انگریز کے ہم کو چھڑایا تھا
صداقت کا شرافت کا ہمیں رستہ بتایا تھا
دکھائی راہ وہ ہم کو جو گوتم نے دکھائی تھی
بتائی بات وہ پھر سے جو عیسیٰ نے بتائی تھی
اخوت کے وہ دریا تھے محبت کے وہ ساحل تھے
اہنسا کے وہ داعی تھے وہ یکجہتی کے قائل تھے
سبق پھر سے پڑھایا تھا جہاں بھر کو بھلائی کا
زمانہ آج بھی مشکور ہے اس حق کے داعی کا
غریبوں کی نحیفوں کی ہمیشہ دستگیری کی
نہ پروا کی مصیبت کی نہ پروا کی اسیری کی
ہمارے دل منور کر دیے نور محبت سے
ہوئے آگاہ اہل دہر رمز آدمیت سے
وطن کے آسماں پر ایک رخشندہ ستارے تھے
ہمیں یہ فخر ہے اہل جہاں گاندھی ہمارے تھے
- کتاب : Mizraab (Kulliyat) (Pg. 187)
- Author : Prof. Ibne Kanwal
- مطبع : Kitabi Duniya, Delhi (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.