مری زندگی کی لکھی ہوئی
مرے طاق دل پہ سجی ہوئی
وہ کتاب اب بھی ہے منتظر
جسے میں کبھی نہیں پڑھ سکی
وہ تمام باب سبھی ورق
ہیں ابھی تلک بھی جڑے ہوئے
مرا عہد دید بھی آج تک
انہیں وہ جدائی نہ دے سکا
جو ہر اک کتاب کی روح ہے
مجھے خوف ہے کہ کتاب میں
مرے روز و شب کی اذیتیں
وہ ندامتیں وہ ملامتیں
کسی حاشیے پہ رقم نہ ہوں
میں فریب خوردۂ برتری
میں اسیر حلقۂ بزدلی
وہ کتاب کیسے پڑھوں گی میں؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.