ہولی جوانی کی بولی میں
اگر آج بھی بولی ٹھولی نہ ہوگی
تو ہولی ٹھکانے کی ہولی نہ ہوگی
بڑی گالیاں دے گا پھاگن کا موسم
اگر آج ٹھٹھا ٹھٹھولی نہ ہوگی
وہ کھولیں گے آوارہ موسم کے جھونکے
جو کھڑکی شرافت نے کھولی نہ ہوگی
ہے ہولی کا دن کم سے کم دوپہر تک
کسی کے ٹھکانے کی بولی نہ ہوگی
ابھی سے نہ چکر لگا مست بھونرے
کلی نے ابھی آنکھ کھولی نہ ہوگی
یہ بوٹی پری بن کے اڑنے لگے گی
ذرا گھولیے پھر سے گھولی نہ ہوگی
اسی جیب میں ہوگی فتنے کی پڑیا
ذرا پھر ٹٹولو ٹٹولی نہ ہوگی
نذیرؔ آج آئیں گے ملنے یقیناً
نہ آئے تو آج ان کی ہولی نہ ہوگی
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 384)
- Author : nazeer banarasi
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.