شکایت
یہ تم نے کیا لکھا
میں نے تمہیں دل سے بھلا ڈالا
تمہیں تو یاد ہوگا
بچھڑتے وقت تم نے ہی کہا تھا
اگر تم چاہتے ہو یہ
تمہارے اور میرے درمیاں
یہ رشتہ عمر بھر یونہی رہے قائم
تو ان لفظوں سے یونہی دوستی رکھنا
کبھی فرصت ملے تو آؤ اور دیکھو
میں اب بھی لفظ لکھتا ہوں
میں ان لفظوں میں جیتا اور مرتا ہوں
میں ان لفظوں میں اپنا غم
کچھ اس صورت سموتا ہوں
کہ میرا غم بھی سب کو
اپنا غم معلوم ہوتا ہے
تمہیں فرصت ملے تو آؤ اور دیکھو
مری سانسوں میں بسنے والا اک پل بھی
تمہارے ذکر سے خالی نہیں ہوتا
- کتاب : Udas Lamhon Ke Mausam (Poetry) (Pg. 46)
- Author : Farooq Bakhshi
- مطبع : Modern Publishing House (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.