دوراہے
کب تلک خوابوں سے دھوکہ کھاؤ گی
کب تلک اسکول کے بچوں سے دل بہلاؤ گی
کب تلک منا سے شادی کے کرو گی تذکرے
خواہشوں کی آگ میں جلتی رہو گی کب تلک
چھٹیوں میں کب تلک ہر سال دلی جاؤ گی
کب تلک شادی کے ہر پیغام کو ٹھکراؤ گی
چائے میں پڑتا رہے گا اور کتنے دن نمک
بند کمرے میں پڑھو گی اور کتنے دن خطوط
یہ اداسی کب تلک
کب تلک نظمیں لکھو گی
رؤو گی یوں رات کی خاموشیوں میں کب تلک
بائبل میں کب تلک ڈھونڈو گی زخموں کا علاج
مسکراہٹ میں چھپاؤ گی کہاں تک اپنے غم
کب تلک پوچھو گی ٹیلیفون پر میرا مزاج
فیصلہ کر لو کہ کس رستے پہ چلنا ہے تمہیں
میری بانہوں میں سمٹنا ہے ہمیشہ کے لیے
یا ہمیشہ درد کے شعلوں میں جلنا ہے تمہیں
کب تلک خوابوں سے دھوکے کھاؤ گی
- کتاب : Dhoop Ka Dareecha (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.