اک بچہ چھوٹا سا بچہ
ایک ہاتھ میں اس کے تختی تھی
ایک ہاتھ میں اس کے بستہ تھا
اور پاؤں کے نیچے دور تلک
اسکول کو جاتا رستہ تھا
وہ افسر بننا چاہتا تھا
وہ سچ مچ پڑھنا چاہتا تھا
کچھ خواب تھے اس کی آنکھوں میں
جو رفتہ رفتہ ٹوٹ گئے
غربت نے اسے مجبور کیا
یوں پڑھنے سے وہ دور ہوا
پھر پاؤں سے رستے روٹھ گئے
اور ہاتھ سے بستے چھوٹ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.