عید کے روز
عید کے روز گلے کس کو لگائے کوئی
وہ نہ ہوں پاس تو کیا عید منائے کوئی
پاس ہوتے بھی اگر میرے تو حاصل کیا تھا
ان کو یہ ضد ہے گلے سے نہ لگائے کوئی
دل کے دم سے ہے خوشی اور دل ان کے دم سے
دل ہو ویران تو کیا دھوم مچائے کوئی
خود تو آتے نہیں اور یاد چلی آتی ہے
عید کے روز مجھے یوں نہ ستائے کوئی
لذت وصل میسر جو نہیں عید کے دن
ہے غم ہجر کو سینے سے لگائے کوئی
قرب تھا باعث آزار تو پھر اے دل زار
دور رہ کر بھی مجھے یاد نہ آئے کوئی
عید کے روز مسرت کا تقاضا ہے کہ آج
دل کی اجڑی ہوئی نگری کو بسائے کوئی
عید کا روز بھی ہر دن کے برابر ہے مجھے
عید کے روز بھی گر منہ نہ دکھائے کوئی
کاش اک بار وہ اس شان سے آ جائیں جلیلؔ
غور کرنے پہ بھی پہچان نہ پائے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.