ہولی
مختلف رنگ بکھرتے ہیں ترے آنگن میں
تیرے آنگن میں مہکتے ہیں محبت کے گلاب
وقت کے پیکر پیری کا تأثر یہ ہے
ہے دھنک رنگ ترا آج بھی مسحور شباب
روئے صد رنگ اخوت کی صباحت لے کر
بے غرض آیا تعصب کے سیہ خانوں میں
رقص کرتا ہے خوشی بن کے ہر اک سمت گلال
بادۂ لطف بھری ہے ترے پیمانوں میں
ہولکا جلتی ہے جب شہر کے چوراہوں پر
مٹ گئی جیسے برائی یہ گماں ہوتا ہے
ایک اک فرد کو ہوتا ہے خوشی کا احساس
آخر شب جو نگاہوں میں دھواں ہوتا ہے
اے کہ رنگین ملن تو ہے محبت کا پیام
متحد ہونے کی اک شوخ علامت تو ہے
یوں بظاہر تو ہے اک عام سا تیوہار مگر
روح بھارت کے لئے نغمۂ راحت تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.