Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلے سوالوں کے

کہکشاں تبسم

سلسلے سوالوں کے

کہکشاں تبسم

MORE BYکہکشاں تبسم

    ہزاروں صدیاں گزر چکی ہیں

    کسی سمے میں وہ تھی ست ونتی

    کہیں ساوتری

    کہیں تھی میرا

    ہر ایک یگ میں

    عقیدتوں کی لہر میں بھیگی

    تپسیا کے سحر میں گم سم

    روایتوں کے نشے میں ڈوبی

    تمہارے قدموں کی گرد کو وہ تلک بناتی

    دئے جلاتی تھی نقش پا پر

    جنم جنم کا اٹوٹ رشتہ

    نباہے جاتی

    ہزاروں صدیوں سفر کیا ہے

    نظر جمائے

    تمہارے پیچھے

    تمہارے دکھ پر دکھی ہوئی ہے

    تمہارے سکھ پر سکھی ہوئی ہے

    مگر بتاؤ

    ہزاروں صدیوں کے درمیاں کوئی ایسا لمحہ

    جو تم نے اس کے لیے جیا ہو

    سوائے آنسو کے کوئی جگنو

    کبھی جو آنچل میں جڑ دیا ہو

    پرانے برگد پہ ایک دھاگا

    کہیں تو اس کے بھی نام کا ہو

    اندھیری طاقوں پہ اس کی خاطر

    رکھا ہوا بھی تو اک دیا ہو

    نہیں ہے کچھ بھی

    کہیں نہیں ہے

    وہ اپنی تاریخ میں تمہارا

    لکھے بھی گر نام

    کس طرح سے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Silsiley sawalon ke عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے