میرے پرکھوں کی پہلی دعا
رات کی کوکھ سے
صبح کی ایک ننھی کرن نے جنم یوں لیا
شب نے ننھی شفق کی گلابی حسیں مٹھیاں کھول کر
کچھ لکیریں پڑھیں
اور صبا سے نہ معلوم چپکے سے کیا کہہ دیا
یوں کہ شبنم کی آنکھوں سے آنسو بہے
اک ستارہ ہنسا
چاندنی مسکراتی ہوئی چل پڑی
اور نقاہت سے پہلو بدلتے ہوئے
چونک کر میری ماں نے بڑے شوق سے
کچھ اشارہ کیا
آہٹوں اور سرگوشیوں میں کسی نے کہا
آہ لڑکی ہے یہ
اتنی افسردہ آواز میرے خدا
میری پہلی سماعت پہ لکھی گئی
میری پہلی ہی سانسوں میں گھولا گیا
ان شکستہ سے لہجوں کا زہریلا پن
آہ لڑکی ہے
لڑکی ہے
لڑکی ہے یہ
اس کی قسمت کی مانگو دعا
اب بھی میری سماعت پہ لکھی ہے وہ
میرے پرکھوں کی پہلی دعا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.