عید مناؤں کیسے
دلچسپ معلومات
(عید کے موقع پر ایک باپ کے جذبات جس کا بے گناہ بیٹا ایک عرصے سے قید میں ہے)
آج میں عید مناؤں تو مناؤں کیسے
تجھ کو سینے سے لگاؤں تو لگاؤں کیسے
عید گاہ اب تو میں تنہا ہی نکل جاتا ہوں
ساتھ میں تجھ کو بھی لاؤں تو میں لاؤں کیسے
یاد آتا ہے تیرا انگلی پکڑ کر چلنا
ان جھرونکوں کو بھلاؤں تو بھلاؤں کیسے
تیرے ہم عمروں کی محفل ہی سے تو رونق تھی
محفلیں اب وہ سجاؤں تو سجاؤں کیسے
آج بھی ماں نے پکائی ہیں سوئیاں میٹھی
میں تجھے لا کے کھلاؤں تو کھلاؤں کیسے
چاند تو دیکھ لیا میں نے بہت صاف سا تھا
اپنے چندا کو دکھاؤں تو دکھاؤں کیسے
سال یہ بیت گیا راستہ تکتے تکتے
صبر اب ختم بتاؤں تو بتاؤں کیسے
مجھ کو معلوم ہے معصوم ہے مظلوم ہے تو
تجھ کو انصاف دلاؤں تو دلاؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.