کیسی نکھری سی نظر آتی ہے فضا عید کے روز
شادماں پھرتے ہیں سب شاہ و گدا عید کے روز
کتنی بے فکری سے گاتے ہیں گدا راہوں میں
پیٹ خالی ہو تو گائیں بھی نہ کیا عید کے روز
کیا بھلی لگتی ہے ہر پیر و جواں کے منہ سے
ہر طرف عید مبارک کی صدا عید کے روز
امی خوش ہوں گی اور عیدی بھی وہی پائے گا
وقت سے پہلے جو بیدار ہوا عید کے روز
چاند انتیس کو کیا نکلا کہ آدھی شب سے
ٹیلرنگ شاپ میں اک تانتا بندھا عید کے روز
کپڑے بھی دھل نہ سکے وقت نماز آ پہونچا
لانڈری والوں پہ آفت ہے بپا عید کے روز
دادی اماں نے مصلے کو پرے ڈال دیا
گھر میں مہمانوں کا وہ شور مچا عید کے روز
آنکھ اوجھل ہوئی اور ٹوٹ سویوں پہ پڑا
دیر سے اسلم اسی تاک میں تھا عید کے روز
عید گہہ شان سے ٹم ٹم پہ چلے ہیں ببن
باپ کے کاندھوں پہ ننھا بھی چڑھا عید کے روز
پکڑے لاٹھی کو مٹکتے چلے رمضانی میاں
پیچھے سے بچوں کا اک گول چلا عید کے روز
اپنے بیگانے جو بڑھ بڑھ کے گلے ملتے ہوں
کیوں نہ پھر آئے عبادت میں مزہ عید کے روز
روزے رمضان کے رکھنا تو سبھی بھول گئے
کیسے بھولیں گے سویوں کو بھلا عید کے روز
سال کے سال رہے یاد خدا سے غافل
اے ذکیؔ ان کو بھی یاد آیا خدا عید کے روز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.