سچے وطن پرست کا گیت
خوف آفت سے کہاں دل میں ریا آئے گی
بات سچی ہے جو وہ لب پہ سدا آئے گی
دل سے نکلے گی نہ مر کر بھی وطن کی الفت
میری مٹی سے بھی خوشبوئے وفا آئے گی
میں اٹھا لوں گا بڑے شوق سے اس کو سر پر
خدمت قوم و وطن میں جو بلا آئے گی
سامنا صبر و شجاعت سے کروں گا میں بھی
کھنچ کے مجھ تک جو کبھی تیغ جفا آئے گی
غیر زعم اور خودی سے جو کرے گا حملہ
میری امداد کو خود ذات خدا آئے گی
آتما ہوں میں بدل ڈالوں گا فوراً چولا
کیا بگاڑے گی اگر میری قضا آئے گی
خون روئے گی سما پر میرے مرنے پہ شفق
غم منانے کے لیے کالی گھٹا آئے گی
ابر تر اشک بہائے گا مرے لاشے پر
خاک اڑانے کے لیے باد صبا آئے گی
زندگانی میں تو ملنے سے جھجکتی ہے فلکؔ
خلق کو یاد مری بعد فنا آئے گی
- کتاب : Hamari Qaumi Shaeri (Pg. 474)
- Author : Ali Jawad Zaidi
- مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.