پیارا ہندوستان
جس کا ہے سب کو گیان یہی ہے
سارے جہاں کی جان یہی ہے
جس سے ہے اپنی آن یہی ہے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
ہنستا پربت ہنس مکھ جھرنا
پاؤں پسارے گنگا جمنا
گودی کھولے دھرتی ماتا
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
ایک تو اونچا سب سے ہمالہ
اس پر میرے دیش کا جھنڈا
دھرتی پر آکاش کا دھوکا
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
پربت کتنا جم کے اڑے ہیں
کیسے کیسے بھیم کھڑے ہیں
جھرنے گر گر پاؤں پڑے ہیں
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
پربت اونچی چوٹی والے
بانکے ترچھے نوک نکالے
ارجنؔ جیسے بان سنبھالے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
آرتی اس کی چاند اتارے
اوشا اس کی مانگ سنوارے
سورج اس پر سب کچھ وارے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
جھومتی گائیں ناچتے پنچھی
ساری دنیا رقص و مستی
کرشنؔ کی بنسی ہائے رے بنسی
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
جال بچھائے جال سنبھالے
کمسن سڑکیں مانگ نکالے
بال بکھیرے ندی نالے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
رات کی ناری ڈوب گئی ہے
صبح کی دیوی جاگ چکی ہے
پنگھٹ پر اک بھیڑ لگی ہے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
سندر ناری نار سنبھالے
گھونگھٹ کاڑھے اور ہٹائے
چلتے پھرتے پریم شوالے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
دھرتی کی پوشاک نئی ہے
کھیتی جیسے سبز پری ہے
محنت اپنے بل پہ کھڑی ہے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
پڑتی بوندیں بجتی پایل
دھرتی جل تھل پنچھی گھائل
بولے پپیہا کوکے کوئل
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
دیش کا ایک اک نین کٹورا
سارے جہاں پر ڈالے ڈورا
اپنا جنتا اپنا الورا
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
تاج محل بے مثل حسینہ
اس میں ملا کتنوں کا پسینہ
جب کہیں چمکا ہے یہ نگینہ
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
عہد وفا کی لاج تو دیکھو
شاہ کے دل پر راج تو دیکھو
پریم کے سر پر تاج تو دیکھو
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
بھارت کی تقدیر کو دیکھو
جنت کی تصویر کو دیکھو
آؤ ذرا کشمیر کو دیکھو
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
ایک اسی کشمیر کا درشن
کتنوں کے دکھ درد کا درپن
آس نہائے برسے جیون
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
ایک طرف بنگال کا جادو
سر سے کمر تک گیسو ہی گیسو
پھیلی ہوئی ٹیگورؔ کی خوشبو
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
کالی بلائیں سر پر پالے
شام اودھ کی ڈیرا ڈالے
ایسے میں کون اپنے کو سنبھالے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
حسن کی تسکین عشق کی ڈھارس
واہ رے اپنی صبح بنارس
گھاٹ کے پتھر جیسے پارس
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
مندر مسجد اور شوالے
مانوتا کا بھار سنبھالے
کتنے یگوں کو دیکھے بھالے
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
پھولوں کے مکھڑے چوم رہے ہیں
کالے بھونرے گھوم رہے ہیں
امن کے بادل جھوم رہے ہیں
میرا نواس استھان یہی ہے
پیارا ہندوستان یہی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 18)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.