Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصول آزادی کی دقتیں

احمق پھپھوندوی

حصول آزادی کی دقتیں

احمق پھپھوندوی

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    ہند کا آزاد ہو جانا کوئی آساں نہیں

    دیکھنا تم کو ابھی کیا کیا دکھایا جائے گا

    دیکھنا تم سے ابھی کتنے کئے جائیں گے مکر

    کس طرح تم کو ابھی چکر میں لایا جائے گا

    تم میں ڈالا جائے گا اک سخت و نازک تفرقہ

    تم کو شہ دے دے کے آپس میں لڑایا جائے گا

    پیشوایان مذاہب کو ملیں گی رشوتیں

    ڈھونگ تبلیغ اور شدھی کا رچایا جائے گا

    دھرم رکشا کے لئے تم سے لئے جائیں گے عہد

    تم کو مذہب اپنا خطرے میں دکھایا جائے گا

    لیڈروں سے ہوں گے وعدے خلعت و انعام کے

    قلت و کثرت کا ہنگامہ اٹھایا جائے گا

    تم کو پروانہ عطا ہوگا خطاب و جاہ کا

    تم کو عہدے دے کے لالچ میں پھنسایا جائے گا

    گر یہ تدبیریں مقدر سے نہ راس آئیں تو پھر

    دوسری صورت سے تم کو ڈگمگایا جائے گا

    انتہائی بربریت سے لیا جائے گا کام

    بند کر کے تم کو جیلوں میں سڑایا جائے گا

    دانہ پانی کر دیا جائے گا بالکل تم پہ بند

    تم کو بھوکوں مار کے قبضے میں لایا جائے گا

    گرم لوہے سے تمہارے جسم داغے جائیں گے

    تم کو کوڑے مار کر الو بنایا جائے گا

    جائیدادیں سب تمہاری ضبط کر لی جائیں گی

    بال بچوں پر تمہارے ظلم ڈھایا جائے گا

    باوجود اس کے بھی تم قائم رہے ضد پر اگر

    بے تأمل تم کو پھانسی پر چڑھایا جائے گا

    اس طرح بھی تم اگر لائے نہ ابرو پر شکن

    سر تمہارے پاؤں پر آخر جھکایا جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Urdu Mein Qaumi Shairi Ke Sau Saal (Pg. 255)
    • Author : Ali Jawad Zaidi
    • مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1982,Editon II 2010)
    • اشاعت : 1982,Editon II 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے